Loading...

دغدغہ اور جماع (Libido & Sex)

Libido & Sex                                                                                                                     

دغدغہ اور جماع (Libido & Sex)


عورت و مرد کی شہوانی مراکز کا راز

شہوانی مادہ لیبیڈو کس طرح انکریز کرے


مباشرت جیسے ضروری اور اہم ترین فعل کے انجام دینے میں جسم کے تمام اجزاء و احشا جہاں اپنے فرائض انجام دیتے ہیں ان میں دماغ کی منظوری و پیشگی اطلاع بہت اہمیت کی حامل ہے اسی وجہ سے دغدغہ شہوانی کا مقام مآخذ و منبع صرف اور صرف دماغ ہی ہے اور اسے لیبیڈو کے نظریہ کو ماہر جنسیات نے یعنی دغدغہ کو دماغی تسلیم کیا ہے اور اسے محرک 

و مقدم مانتے ہے
دغدغہ کس طرح دماغ میں پیدا ہوتا ہے اور اس کی حقیقت کیا ہے؟ 
بڑوں بڑوں کی یہاں جرات نہ ہوئی لکھنے کی اور نہ ہی ان کی سمجھ میں آیا پس اللہ کی مدد و توفیق سے لکھنے کی ہمت کرتا ہے اگر کوئی بہتر اور احسن رائے رکھتا ہو تو مجھے بتائیں تاکہ فقیر اس کو رد و بدل کرے کیونکہ اس میں مخلوق کا فائدہ ہو گا 
پہلی بات کہ مارفالوجی کی رو سے دماغ اور اعصاب جنین کے باہر والے ایکٹوڈرم پردہ سے ماخوذ ہوتے ہیں یہاں یاد رکھے ایکٹوڈرم سے میں سب سے پہلے حس لامسہ پیدا ہوتی ہے پس اس کے بعد مختلف اقسام کے حواس متنوع پیدا ہوتے ہیں مطلب حواس اپنے محسوسات کے خزانے کو مخصوص جگہ پر جمع کرتے رہتے ہیں پھر یہاں سے ہی دماغ اور نخاع سے مل کر 

 (Libido & Sex)

اثر اندازی پیدا کرتے ہیں 

خصیتین کے اندر دو قسم کی رطوبتیں بنتی ہیں 
ایک مادہ منویہ جو مباشرت (sex) یا احتلام کے وقت خصیتین سے خارج ہوتی ہے اور دوسری رطوبت خصیتین میں بن کر خون میں شامل ہو جاتی ہے اور جسم میں جگہ جگہ اپنے نشانات چھوڑتی ہے اور جدید طب میں اسے ہارمون (Hormone) کہتے ہیں اور پرانی طب میں اطباء اکرام اندرونی ر طوبت بولتے ہیں 
 یہ بات واضح کرتا ہے کہ یہ رطوبت ہی قوت مردمی پیدا کرتی ہے اگر مجھے خوف نہ ہوتا گناہ کا تو ایسا راز ظاہر کرتا کہ جس سے اس رطوبت کو نیچرل جز سے چند لمحوں میں یکجا کرکے اور ممسک کی گھڑیاں کو اتنا بڑھایا جا سکتا تھا کہ جس سے فریقین رازی ہو جاتے ہیں مگر بزرگوں نی ایسی باتیں ظاہر کرنا منع فرمایا ہے مگر کوئی ضرورت مند اسے حاصل کر سکتا ہے انشاءاللہ کبھی ایسے طبی پردوں میں بیان کرو گا جو صاحب عقل ہو گا وہ 

فائدہ لے گا جس سے فقیر کی روح کو خوشی ہو گی 

بہرحال یہی رطوبت مردانگی، داڑھی، مونچھ، آواز بھاری اور شاید فقیر کی بات سے کچھ معالج اعتراض کرے مگر فقیر کی رائے کی مطابق مرد میں دلیری، مردانگی اور محسوسات شہوانی بھی اسی اندرونی رطوبت سے پیدا ہوتی ہے یہی وجہ ہے کہ جو لوگ زیادہ مشت زنی سے منی کا اخراج کر کے مختلف امراض میں مبتلا ہوتے ہیں وہ ان میں دلیری اور مردانگی کی 

کمی ہوتی ہے 
مضمون دغدغہ اور جماع کا ہے تو دغدغہ بھی اندرونی رطوبت کے ہی مرہون منت ہے جب رطوبت کی کثرت ہو تو ہیجان دماغ کے اندع شہوانی ولولہ کو جگاتا ہے جس سے حواس باصرہ، شامہ و لامسہ متحرک ہو کر شہوانی دغدغہ پیدا کرتے ہیں مطلب مفصلہ بالا تحاریک دماغ میں پیدا ہو کر اپنا عمل جاری کرتی ہے جس کے ردعمل(Reaction) میں دماغی دغدغہ 

(Libido) پیدا ہوتا ہے 
دماغ میں دغدغہ کے علاوہ قوت ممیزہ یعنی تمیز کرنے والا احساس بھی پیدا ہوتا ہے جو نخاع اور دماغ کے انعکاسی افعال کو روک کر اس کی حفاطت کرتی ہے اور موقع محل پر یعنی مباشرت کے وقت انعکاسی اعمال کو روکتی ہے یا واقع ہونے دیتی ہے اور یہاں ایک قابل معالج اس پر کنٹرول کر کے امساک کا وقت کم یا زیادہ کرا سکتا ہے جدید طب میں 

 (Libido & Sex)

اسے(Inhibitory) کی اصطلاح مستعمل ہے 

پس  باقی بنی نوع کی طرح اللہ کا شکر ادا کرتا ہے جس نے ہمیں نعمت عظمی سے نوازا کیونکہ اگر قوت ممیزہ نہ ہو تو انسان بھی جانوروں کی طرح موقع محل اور وقت دیکھے بغیر مجامعت میں مشغول ہوجاتا پس پیارے رب العالمین نے انسان کو عقل کا ہنر عطا کیا تاکہ وہ مناسب یعنی بہتر اور نامناسب یا خراب کا فرق کر سکے مگر صد ہا افسوس کہ مغربی ممالک کے لوگ جو عقلمندی کا الارم الاپتے ہے ان سے ایک مرتبہ دوران گفتگو فقیر نے اسلام کے مطابق سیکس کے بارے بیان کیا تو وہ عقل کا اندھا اسلام پر اعتراض کرنے لگا اور مجھے کہنا لگا کہ ہم آزادی چاہتے جیسے جانور جہاں چاہیں سیکس کرے جس کے ساتھ مرضی کرے زیادہ بیان کرنا حماقت ہے ( اللہ ہم سب کے ایمان کی حفاظت فرمائے) 
مجامعت کے وقت اگر عورت مکروہ شکل یا بوڑھی یا امراض خبیثہ جیسے حیض میں ہو یا اندام نہانی سے بدبو آنا 


نوٹ. 

کچھ عورتوں نے دوران گفتگو مجھے بتایا کہ ویجائنا سے بد بو نہیں اتی مگر مباشرت کے وقت متعفن افرازات (سکریشن) نکلتے ہیں جس سے شہوت ختم ہو جاتی ہے 
دراصل سکریشن سے قوت اپنے قوی ردعمل کا اظہار کرتی ہے جس سے یہ اپنی شدت سے قوی ترین شہوانی دغدغہ کو دبا کر معطل کر دیتی ہے اور ردعمل میں جماع کی خواہش و انتشار عنقا یا بالکل ختم ہو جات ہے جس سے فریقین میں بدمزگی پیدا ہوتی ہے ان جیسی علامات کا علاج عوام الناس میں بیان نہیں کیا جاتا ہے پس یہی کہو گا کہ اس کا علاج دافع تعفن اور 

محرک شہوت ادویات ہے 

جبکہ خواب یعنی سوتے وقت میں دماغی قوت ممیزہ کام نہیں کرتی ہے جس سے انعکاسی افعال بلا روک ٹوک پیدا ہو کر کپڑے کی خفیف رگڑ، قبض، کرم امعا و مثانہ کی معمولی خراش سے شہوانی دغدغہ نخاع تک پہنچتا ہے اور مراکز شہوانی سے ٹکرا کر منعکس ہونے سے انتشار پیدا ہو کر احتلام کی صورت میں اخراج ہو جاتا ہے 

سوتے میں پیشاب کا اخراج بھی اسی طرح ہوتا ہے 
یاد رکھو اگر کسی طرح مراکز شہوانی اور دماغ کا اتصال ہو جائے تو شہوانی مراکز بے قابو ہو کر دائمی انتشار پیدا کر دیتا ہے اس کیفیت کو پرایاپزم کہتے ہیں انشاءاللہ جلد اس بارے بھی لکھو گا 
اسی طرح کسی بیماری کے لگ جانے کا خوف غیر شادی شدہ لڑکیوں کا حمل، یا خوف میں مبتلا لوگوں کا سیکس کرنے پر بھی لیبیڈو مفقود ہو جاتا ہے

علاج


علاج سے پہلے یاد رکھے کہ یہ امتناعی قوت دماغی کے اظہار کے مختلف طریقے ہیں اسی قوت کو مراکز شہوانی میں امساک پیدا کرنے کے ضمن میں دیکھیں تو قابل طبیب اس کا علاج پر جلد قاور 


Post a Comment

emo-but-icon

Home item

ADS

Popular Posts

Random Posts

Flickr Photo