Loading...

دماغی کمزوری

Poverty weaknesses

°بسم اللہ الرحمٰن الرحیم °

اسلام علیکم

دماغی کمزوری

حکماء کا قول ہے کہ تندرستی کی حالت میں جب خون کا دورہ باقاعدہ ہوتا ہے تو جسم اس کے ذریعے سے غذائیں دماغ کے سامنے پیش کرتا ہے جن میں سے دماغ اپنے مطلب کی غذائیں چن لیتا ہے، مگر جب خون کا دورہ باقاعدہ نہ ہو تو دماغ کو بھی غذا پوری نہیں ملتی، جس سے اس کی طاقت گھٹنے لگتی ہے۔ تاہم یہ ضروری ہے کہ دماغ کو مناسب غذا پہنچائی جائے۔ انسان کی زندگی میں ایک وقت ایسا بھی آتا ہے جب دماغ کے لیے مناسب غذا کا خیال رکھنا انتہائی ضروری ہو جاتا ہے اور یہ وقت وہ ہے جب عقل ڈاڑھ نکلتی ہے یعنی انسان بچپن سے نکل کر جوانی میں قدم رکھتا ہے۔ یہ زمانہ بہت نازک ہے، اس لیے لازم ہے کہ غذا میں کمی واقع نہ ہو کیوں کہ ان دنوں بلکہ اس کے بعد بھی کچھ عرصے تک خون کی کمی کی شکایت پیدا ہونے کا خطرہ ہے، جس سے عصبی (نروس سسٹم) میں کمزوری اور بے چینی پیدا ہو جاتی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ اکثر نوجوان جو بچپن میں تندرست ہوتے ہیں اس عمر میں صحت کی نعمت سے محروم ہو جاتے ہیں۔ خوراک کی غفلت سے پہلے خون میں کمی واقع ہوتی ہے پھر جسم میں کمزوری آنے لگتی ہے۔ جس کا اثر دماغ پر بھی ہوتا ہے۔
دیکھنا یہ ہے کہ جب دماغی کمزوری پیدا ہو تو اس کا علاج کیا ہے؟ یاد رکھیے کہ اس حالت میں دوا سے زیادہ غذا ہی مفید ثابت ہوگی تاہم 
Poverty weaknesses

بعض حالتوں میں دو ا اور غذا دونوں، صرف دوا سے کام نہیں بنے گا۔
سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ کون سی غذا دماغ کے لیے مفید ہے؟ سائنس دانوں کا تجربہ یہ ہے کہ فاسفورس دماغی تقویت اور ترقی کے لیے ضروری چیز ہے۔ اس لیے بہت بہتر ہے کہ اس حالت میں ایسی خوراک استعمال کی جائے جس میں فاسفورس کے اجزا نسبتاً زیادہ مقدار میں پائے جاتے ہوں، مثلاً مچھلی، یہ دماغ کے لیے مفید ہے کیوں کہ اس میں فاسفورک ایسڈ زیادہ مقدار میں پایا جاتا ہے۔ اسی طرح انڈے، چوزے، دودھ، مکھن اور خصوصاً بادام بہت مفید ہیں۔ چنے ، مٹر، سویا بین، مغزیات، کشمکش، پستہ، اخروٹ اور پنیر بھی دماغ کے لیے عمدہ غذا ہے۔ اس میں دماغی مادہ پیدا کرنے کے اجزا موجود ہیں اور فاسفورس کی مقدار باقی غذائوں کی نسبت اس میں زیادہ پائی جاتی ہے۔ فاسفورس کے علاوہ اس میں وہ سب اجزا بھی پائے جاتے ہیں جو اعصاب اور عضلات کو تیار کرنے میں مددگار ہوتے ہیں۔ دماغ کے لیے بادام، روغن، دودھ، مکھن اور پنیر بہت مفید ہے، بلکہ ایک غیر معمولی نعمت ہے۔ دماغی کام کرنے والوں کے لیے گوشت نقصان دہ ہے۔ بھینس کا دودھ بھی مفید نہیں، ہلکی، زود ہضم اور طاقت بخش عذائیں دماغ کو روشن رکھتی ہیں۔ گیہوں ہماری عام غذا اور نہایت مفید چیز ہے مگر اس کے ساتھ مکئی اور چنے کا بھی استعمال رکھنا چاہیے، لیکن ان سب چیزوں سے زیادہ مفید وہ شے ہے جس کی طرف ہم کبھی توجہ نہیں کرتے اور وہ ہے ’ جو‘۔ جو کا آٹا سب چیزوں کا سرتاج ہے۔ بے حد غذائیت بخش، فاسفورس، چربی اور دیگر مقوی اجزا کا مرکب ہے۔ اسے دودھ میں ملا کر پینا پیٹنٹ دوائوں کو مات کرتا ہے، سیب دماغ کے لیے سب سے زیادہ مفید پھل ہے۔ یہ دماغ کو قوت دیتا ہے اور درد سر میں نافع ہے۔ موسم گرما کے پھلوں میں آم تقویت بخش پھل ہے، یہ جسم میں خون بڑھاتا اور کمزوری رفع کرتا ہے مگر اس کا استعمال اعتدال کے ساتھ کرنا چاہیے۔ انگور بھی مفید ہے اس سے خون صالح پیدا ہوتا ہے اور دماغ کو تقویت حاصل ہوتی ہے۔

دماغ کمزوری کا قدرتی علاج

دِماغ کو صحیح طور پر اعضائے جسمانی کا سرتاج کہا جاتا ہے۔ دنیا کا سارا کاروبار ، سائنس کی ترقیات و ایجادات سب دماغ ہی کی مرہون منت ہیں، جسمانی مشین کا یہ اہم پرزہ جس قدر قیمتی ہے، اتنا ہی نازک بھی ہے۔ دماغی محنت کا کام کرنے سے یہ تھک جاتا ہے اور جب اس سے مسلسل کام لیا جائے تو اس پر برا اثر پڑتا ہے اور اس کے ساتھ ہی ہماری صحت بھی متاثر ہوئے بغیر نہیں رہتی۔ زیادہ محنت کا دماغی کام کرنے سے دوران خون تیز ہو جاتا ہے اور اس طرح دیگر اعضائے رئیسہ کو خون مناسب مقدار میں نہیں پہنچتا۔ دماغی محنت سے پیداشدہ کمزوری اور دیگر عوارض سے بچنے کے لیے قدرتی علاج موجود ہے۔
-1 کوئی دماغی کام خصوصاً لکھنے پڑھنے کا لیٹ کر نہیں کرنا چاہیے، کیوں کہ اس سے دماغ پر زیادہ بار پڑنے سے دماغ کمزور ہو جاتا 
ہے۔
-2 دماغی کام ہمیشہ کھلی روشنی اور ہوادار جگہ بیٹھ کر کرنا چاہیے۔
-3 ہمیشہ سانس لمبا لینا چاہیے خصوصاً دماغی کام کرنے کے بعد چند منٹ متواتر لمبے سانس لینے چاہییں تاکہ آکسیجن زیادہ مقدار میں اندر جائے اور خون صاف ہو جائے۔
-4 سبزہ پر نگاہ ڈالنے سے دماغ کو تراوت حاصل ہوتی ہے۔ اس لیے دماغی کام کرنے والوں کے لیے باغ کی سیر اور پھلواری وغیرہ نہایت 
Poverty weaknesses
مفید ہے۔

-5 کچھ دیر تک دماغی کام کرنے کے بعد آسمان کی طرف دیکھنے سے سر کی طرف دوران خون کم ہوتا ہے اور آسمان کی نیلی اور پاکیزہ روشنی دماغ کو تقویت پہنچاتی ہے۔
-6 جب دماغی کام سے تھکان کا احساس ہو تو کام چھوڑ کر پائو یا سوا پائو پانی یا دودھ ایک ایک گھونٹ کر کے پینے سے سر کی جانب خون کا دوران کم ہو جاتا ہے اور دماغ کو فرحت حاصل ہوتی ہے۔
-7 دماغی کام کرنے کے بعد کھلی ہوا میں گہرا سانس لینے سے تھکان دور ہو جاتی ہے، اسی طرح چاند اور ستاروں کی چمک اور روشنی بھی دماغ کو فرحت بخشنے میں خاص اثر رکھتی ہے۔
-8 دماغی محنت سے تھکنے کے بعد کھلی ہوا میں سر کو دونوں ہاتھوں سے آہستہ آہستہ ملنا تھکان میں تخفیف کرتا ہے۔
☜کافی عرصہ سے میں سوچ رہا تھا کہ ہمارے پاس جو صدری نسخہ جات ہیں ان کا فیض ہمارے علاقے میں نہیں بلکہ تمام دکھی انسانیت
Poverty weaknesses
کو ہونا چاہیے۔

☜نسخہ دماغی کمزوری ۔

دوائی کی ترکیب:
برہمی بوٹی 100گرام‘ ورچ 20گرام‘ گل منڈی20گرام‘ مصری 50گرام‘ فلفل دراز5گرام‘ مرچ سیاہ 5دانے‘ مغزبادام شیریں20عدد‘ باریک کوٹ چھان کر اصل شہد کے ہمراہ گولیاں بقدر دانہ مٹر تیار کرلیں۔
ان گولیوں کے استعمال سے دماغ اور یادداشت بے حد مضبوط ہوتی ہے۔ حافظہ ایسا تیز ہوجاتا ہے کہ بہت سا مضمون ایک دفعہ پڑھ لینے سے زبانی یاد ہوجاتا ہے۔ علماء حضرات اور طلباء کیلئے انتہائی مفید ثابت ہوا ہے۔ موسم سرما میں گرم دودھ سے‘ گرما میں تازہ دودھ سے دو عدد قرص صبح نہار منہ اور رات سوتے وقت لیں۔
قیمت میں کمتر‘ فائدہ میں بدرجہابہتر:
جو خاندان ابھی تک تہذی
ب مشرق سے وابستہ ہیں ان کو اللہ تعالیٰ نے کئی خطرناک امراض سے بچایا ہوا ہے۔

د

Post a Comment

emo-but-icon

Home item

ADS

Popular Posts

Random Posts

Flickr Photo